سو لفظوں کی کہانی

ماں کا پیار بیٹے سے

ایک لڑکی پچپن سے اپنے والدین خاص طورپر اپنی ماں سے بےحد محبت کرتی تھیں.اپنی ماں سے جدا ہونےکی ڈر سے وہ شادی کرنے پر تیار نا تھی مگر شادی کرلی. سال بعد اس کے گھر بیٹاہوا. بیٹے سے اسے اتنی محبت تھی جتنی اسے اپنی ماں سے تھی بیس سال بعد اس کی ماں انتقال کرگئی. پانچ سال بعد اس کا بیٹا عین جوانی میں دہشتگردی میں شہید ہوا.اس کیلئے فیصلہ کرنا مشکل تھا کہ وہ اپنی وصیت میں مرنے کےبعد کس کےپاس دفن ہونے کو ترجیح دیں.بلاآخر اس نے اپنے بیٹے کو ترجیح دیں.

ڈبل سواری پر پابندی

عظیم کامیڈین امان اللہ سے کسی نے پوچھا اگر پاکستان میں 11/9 جیسا حادثہ ہوتا تو حکومت کیا اقدامات کرتی؟

امان اللہ نے جواب دیا زیادہ سے زیادہ ڈبل سواری پر پابندی لگاتی_

ہزارہ قوم کے دوہزار سے زائد افراد شہید ہوئےہیں چار ہزار سے زائد افراد زخمی ہوگئےہیں لیکن انہوں نے آج تک کسی سے اپنا بدلہ لینے کی کوشش نہیں کی_ کسی بھی فرقہ کیخلاف نعرہ بازی نہیں کی_کسی رہنما نے کسی کو دہشتگردی پر نہیں اکسایا اور نہ ہی ایسا کرنے کی اجازت دیتےہیں مگر جب کوئٹہ کے فاطمہ جناح روڑ پر سپاہ صحابہ کا ایک شخص قتل ہوگیا تو اہلسنت ولجماعت کے رہنما مولانا کبیر باچا خان چوک ( سابقہ میزان چوک) پر آکر شیعہ کافر کے نعرے لگاتے رہے_احتجاج میں موجود اپنے عوام کو دہشتگردی کرنے کیلئے اکساتے رہے اور ان کےدلوں میں نفرت بھرتے رہے لیکن سیکیورٹی ادارے اپنی آنکھیں اور کان بند کرکے تماشا دیکھتے رہے حکومت اور ضلعی انتظامیہ بھی بےخبر ہونے کی بھر پور کوشش کرتی رہیں کہ شاید ان کو حالات خراب ہونے کا انتظار تھا کہ حالات خراب ہوجائیں اور ہم بہادری سے ڈبل سواری پر پابندی لگاکر لوگوں کو اپنے وجود کا احساس دلائیں_
image

بلآخر اہلسنت ولجماعت کے نفرت آمیز تقریر رنگ لائی ضلعی انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں کی خواہش پوری ہوگئی_ لشکر جھنگوی والوں نے مزید چار پانچ ہزارہ کو قتل کرکے حالات خراب کئے اور حکومت نے اپنے وجود کو ثابت کرنے کیلئے ڈبل سواری پر پابندی لگائی.

ڈبل سواری پر پابندی لگانے سے مسئلہ کب حل ہوا ہے؟ ڈبل سواری پر پابندی لگانے سے دہشتگرد یا دہشتگردی پر اکسانے والے کب گرفتار ہوئےہیں؟ کتنی دیر تک پابندی لگاوگے؟ کیا تمہارے ڈبل سواری پر پابندی لگانے سے دہشتگردوں کی تعداد کم ہوجائےگی؟ یا ان کے پاس موجود اسلحے کی تعداد میں کمی آجائےگی؟ کیا ڈبل سواری پر پابندی لگانے سے دہشتگردوں کے دہشتگردی کے عزائم کم ہونگے؟

آپ کا تو پتہ نہیں مگر ہم اتنے بھی بیوقوف نہیں کہ کچھ نہ سمجھیں ہم آپ سے پوچھنا چاہتے کہ کب تک عوام کو بیوقوف بناتے رہوگی؟ کب تک اپنے آپ کو دھوکہ دیکر معصوم لوگوں کو درندوں کے ہاتھوں مرواتے رہیں گے؟ کب تک تمہارے عزائم پورے ہونگے؟ کب تک ہمیں قربانی کا بکرا بناتے رہوگے؟ کب تک ہمارے زندگی ہمارے لئے عذاب بناتے رہوگے؟

ڈبل سواری پر پابندی لگانا ایسا ہی ہے جیسے ہر چیک پوسٹ پر گاڑی سے سواریوں کو اتار کر تلاشی تو لی جائے مگر گاڑی کے اوپر راکٹ لانچر اور بارودی مواد کو دیکھا نہ جائے ڈبل سواری پر پابندی لگانا کسی بھی مسئلے کا حل نہیں_ ڈبل سواری پر پابندی لگانے سے دہشتگردی کم نہیں ہوگی بلکہ شہریوں کو تکلیف ہوگی. اگر آپ کو دہشتگردوں کو گرفتار کرنے سے زیادہ شہریوں کو تکلیف دینا زیادہ عزیز ہے تو یہ الگ بات ہے ورنہ ہم تو یہی سمجھتےہیں کہ ڈبل سواری پر پابندی لگانا بیوقوفی ہے.

ٹارگیٹیڈ آپریشن

ایک طرف ہزارہ نسل کشی پھر سے شروع ہوئی ہے دوسری طرف مذہبی منافقین پھر ٹارگٹیڈ آپریشن کا مطالبہ کررہےہیں_ اس میں کوئی شک نہیں کہ مذہبی منافقین بھی اسی کے آلہ کار ہیں_جس نے اپنے مفاد کیلئے پھر سے ہماری نسل کشی شروع کی ہے ایسا لگتا ہے کہ انہیں یہ ٹاسک ملا ہے کہ نسل کشی شروع ہونے پر آپ نے ٹارگٹیڈ آپریشن کا مطالبہ کرنا ہے_ کیا ان لوگوں کو نہیں پتہ کہ اس سے پہلے بھی انہوں نے ٹارگٹیڈ آپریشن کا مطالبہ کیا تھا اور آپریشن کرنے والوں نے ہمارے دشمنوں کیخلاف یعنی لشکرجھنگوی کیخلاف آپریشن کرنے کے بجائے اپنے دشمن اور اپنے مفاد کیلئے آپریشن کیا تھا اس میں بےگناہ بلوچ عوام کو بھی نشانہ بنایا تھا_ آج پھر آپ ٹارگٹیڈ آپریشن کا مطالبہ کررہےہیں؟  آپ کیا گارنٹی دیں گے آپریشن کرنے والے لشکرجھنگوی کیخلاف ہی آپریشن کرےگے؟ اس کی ذمہ داری کون لےگا کہ آپریشن کرنے والے ہمسایہ قوم کو بےجا تنگ نہیں کریں گے؟ کیا ان کو نہیں معلوم کہ ایک دہشتگرد جماعت کے سربراہ میزان چوک میں آکر نفرت آمیز تقریر کرتےہیں لوگوں کو فرقہ کےنام پر جذباتی کرکے دہشتگردی پر اکساتےہیں اور یہی آپریشن کرنے والے انہیں گرفتار کرنے کے بجائے حالات خراب ہونے کا نہ صرف انتظار کرتےہیں بلکہ انہیں تحفظ بھی دیتےہیں_ آپریشن کا مطالبہ کرنا صحیح فیصلہ ہے مگر یہ شرط رکھنا لازم ہے کہ صرف اور صرف لشکرجھنگوی کیخلاف ہی آپریشن کی جائے کسی دوسرے کیخلاف آپریشن قابل قبول نہیں ہونا چاہئے اور آپریشن شروع ہونے پر سابقہ آپریشن کیطرح آنکھیں بند نہیں رکھنی چاہئیں کہ آپریشن کرنے والے اپنی مرضی سے آپریشن کریں اور آپ آنکھیں بند رکھ کر تسلی اور اطمینان محسوس کریں_