سو لفظوں کی کہانی

لاوڈ اسپیکر
مسجد کی لاوڈاسپیکروں سے بہت شور کی آوازیں آرہی تھیں گھر میں موجود سوئے ہوئے مہمان کے بچے شور سے اٹھ کر رونے لگے۔
میں نے سوچا کیوں نہ مسجد جا کر انتظامیہ سے التجا کرکے لاوڈاسپیکروں کی آواز کم کروا دوں۔ مسجد جاکر دیکھا ملا کے پاس آٹھ یا دس بندے بیٹھے تھے اور ملا انہیں ہمسایوں کے حقوق اور اخلاقیات کا درس دے رہا تھا۔ میں نے چوکیدار سے پوچھا “باہر کا لاوڈاسپیکر کس نےآن رکھا ہے”؟
کہا!! “ملا نے”
میں اندر گیا تو محسوس ہوا حال کے اندر کا اسپیکر بند ہے میں سمجھ گیا اور خاموشی سے واپس آیا۔
image

سو لفظوں کی کہانی

شب برات

میں اپنے دوست کیساتھ بیٹھا چائی پی رہا تھا_ایک بوڑھا پیسے مانگنے کیلئے آیا وہ واقعی مجبور تھا.میں نے 30 روپے دیئے۔
دوست کہنےلگا: “آپ بہت فضول خرچ ہیں۔کسی فقیر کو 30 روپے کون دیتا ہے 10 روپے کافی ہیں”-
میں خاموش رہا-تھوڑی دیر بعد دوست جانے لگا تو میں نے پوچھا “کہاں”؟

“شب برات کیلئے باپ سے ہزار روپے لئے تھے پٹاخیاں خریدنے جارہا ہوں” دوست نے کہا!!
میں نے گہری سانس لی اور کہا: “اچھا”!!
تھوڑی دیر رُک  کر وہ چلا گیا تو میں بہت دیر تک سوچ میں ڈوبا رہا-

سو لفظوں کی کہانی

ہوائی فائرنگ
میرے 9 سالہ رشتہ دار کا انتقال ہوگیا تعزیت کیلئے گیا اسکی ماں پریشان بیٹھی تھی
میں نے کہا پریشان نہ ہو جو اللہ کی مرضی ہو وہی ہوتا ہے
کہنےلگی کیا آپکو معلوم ہے لوگ ہوائی فائرنگ کب کرتےہیں
ہاں!خوشی کے موقعے پر: میں نےکہا
کہنے لگی اپنی خوشی کیلئے دوسروں کی خوشی کیوں چھینتے ہیں؟ سوچتے کیوں نہیں گولی واپس آکر کسی کو بھی لگ سکتی ہے۔ میں ہوائی فائرنگ کرنے والے کو بددعا بھی نہیں دےسکتی کہیں اس کے گھر والے اپنے سہارے سے محروم نہ ہوجائیں یا کوئی بچہ یتیم نہ ہوجائے۔

image